۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
المصطفی

حوزہ / حوزہ علمیہ کے استاد نے کہا: خدا اور اہل بیت علیہم السلام کا قرب ایک طرف حضرت سید الشہداء سے عقیدت، دوستی اور محبت سے تو دوسری طرف ان کے دشمنوں اور ان کے برے اعمال سے اظہارِ برائت سے حاصل ہوتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حجت الاسلام سید حسین شفیعی دارابی نے ورچوئل یونیورسٹی میں منعقدہ مجلسِ حضرت سید الشہداء علیہ السلام سے خطاب میں آپ علیہ السلام کی بعض خصوصیات کو بیان کرتے ہوئے کہا: حضرت ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کی تمام زیارتوں میں سے زیارت عاشورہ اہل بیت علیہم السلام کے لیے سب سے اہم اور موردِ توجہ رہی ہے۔

حوزہ علمیہ کے اس استاد نے مزید کہا: اس لیے مناسب یہ ہے کہ ہم محض زیارت عاشورہ کو پڑھنے اور زیارت عاشورا کی محافل میں شرکت کرنے پر ہی اکتفا نہ کریں بلکہ اس عظیم زیارت کے موضوعات پر زیادہ توجہ دی جائے کہ جس کے ہر جملے میں علم و معرفت کا ایک سمندر موجود ہے۔

انہوں نے زیارت عاشورا کے ایک فراز اور جملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: زیارت عاشورا میں ہے کہ "یا اَباعَبْدِاللَّهِ اِنّی اَتَقَرَّبُ اِلی اللَّهِ وَ اِلی رَسُولِهِ وَ اِلی امیرِالْمُؤْمِنینَ وَ اِلی فاطِمَةَ وَ اِلَی الْحَسَنِ وَ اِلَیْکَ بِمُوالاتِکَ" یعنی خدا اور اہل بیت علیہم السلام سے قرب ایک طرف تو حضرت سیدالشہداء علیہ السلام سے محبت اور دوستی سے اور دوسری طرف ان کے دشمنوں سے تبری اور اظہار برائت سے حاصل ہوتا ہے۔

حجت الاسلام دارابی نے حضرت سید الشہداء علیہ السلام کے زائرین کے مقام کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: اگر امام حسین علیہ السلام کا زائر امام حسین علیہ السلام کی صحیح معرفت رکھتا ہو اور زیارت کرے تو اس کی کمترین پاداش بہشت قرار پائے گی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .